Interview with Abdullah Pandhiani
انٹرویو : عبداللہ پاندھیانی (ابی)
وقار احمد خان
2K12/MC/117
شوق کا کوئی مول نہیں ہوتا لیکن جب بات ہو جنون کی تب کوئی بھی حدود عبور کرنا ناممکن نہیں۔اسپورٹس کے حوالے سے کئی اہم شخصیات نے حیدرآباد کو نیشنل اور انٹر نیشنل لیول پر متعارف کروایالیکن بائیک رائڈنگ اور کار ریسنگ میں اعلیٰ کرتب دکھانے اور نوجوانوں کے قلب و ذہن میںبس جانے والی حیدرآباد کی واحد شخصیت پاندیانی ہیں جنھیںان کے پرستار”ابی“ کے نام سے جانتے ہیں ۔ پاندیانی ۶۸۹۱ءکو حیدرآباد میں پیدا ہوئے اور صرف ۶۱ سال کی عمر میں بائیک رائیڈنگ سے منسلک ہوگئے۔اپنے اس شوق کے ذریعے پاندیانی غریبوں کی مدد کیلئے پیش پیش رہتے ہیں ۔
پاندھیانی حیدرآبادسے وہ واحد شخص ہیں جنھوں نے ”Motosports Pakistan “ میں کئی ایوارڈزاور کامیابیاں اپنے نام کی۔
س © :بائیک رائیڈنگ کا انتخاب بطورِ شوق کیا یا اسے کیرئیر کے طور پر اپنایا ؟
ج:بائیک رائیڈنگ میراPassion ہے Profession نہیں۔علاوہ ازیں بائیک رائیڈنگ کیلئے ہمارے ملک میں کوئی سپورٹ نہیں کی جاتی یہی وجہ ہے کہ میں اس شوق کو بطورِ شوق ہی رکھا۔
س: کیا کسی بین الاقوامی مقابلے میں حصہ لیا؟
ج:میں نے کئی بین الاقوامی مقابلو ں میں حصہ لیا اور کئی انعامات سے بھی نوازہ گیا۔ کچھ ماہ قبل امریکہ میں بائیک ریسنگ میں مجھے گولڈ میڈل سے نوازہ گیا جس کے مہمان خصوصی روبرٹ سن تھے جن سے میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔
س: حال ہی میں آپ نے کن پروگرامز میں شرکت کی ؟
ج:کراچی کے سیوک سینٹرمیں سالانہ منعقد ہونے والے پروگرام جس میں پرانی گاڑیوں کو نئے انداز میں پیش کیا جاتا ہے وہاں بطورِ مہمان خصوصی شرکت کیلئے بلایا گیا علاوہ ازیں حیدرآباد کی تاریخ میں پہلی بار منعقد ہونے والے آٹو شو میں بطورِمہمان خصوصی شرکت کی۔
س:بائیک رائیڈنگ کوہمارے معاشرے میں ہر عام وفہم کیلئے بطورِشوق یا بطورِ کیرئیر اپنا نے کےلئے کس حد تک مشکلات درکار ہیں؟
ج:بائیک رائیڈنگ کیلئے سب سے پہیلے آپ کے گھر والوں کی سپورٹ ہونا بہت لازمی ہے جو کہ ہر بائیک رائیڈر کیلئے ناممکن ہے اور دوسری چیز اخراجات کو برداشت کرنا ہے جو ہر بائیک رائیڈر کے لئے بے حد مشکل کام ہے چونکہ ہیوی بئیک کو چلانا اور اس کے پارٹس کا ملنا بھی پاکستان میں خاص طور پر حیدرآباد میں با آسانی مل جانا ممکن نہیں۔
س: بائیک رائیڈنگ اور کار ریسنگ میں سے کونسا شوق آپ کو زیادہ متوجہ کرتا ہے؟
ج:مجھے بچپن سے ہی بائیک کا بہت شوق تھا لیکن چند سالوں کے بعد ہیوی بائیک نے مجھے بہت متاثر کیا جس کے بعد بائیک رائیڈنگ کو ہی میں نے جنون کی حد تک اپنایا جب کہ کار ریسنگ کو میں بطورِ شوق ہی اپنایا۔
س:آپ نوجوانوں کو رضاکارانہ طور پر ”Stunts “ سکھاتے ہیں،Stuntsکےلئے کن باتوںخیال رکھنا بے حد ضروری ہے ؟
ج:کسی بھی فیلڈ میں اِن ہونے سے پہلے مکمل طور پر اس کا علم ہونا لازمی ہے اسی طرح کار اور بائیک رائیڈنگ میںاسٹنٹس کیلئے مکمل طور پر اس کاجاننا اور مشق کرنا بہت ضروری ہے اس کے علاوہ اسٹنٹس کرنے سے پہلے Safety measures کا استعمال رکھنا پہلی ترجیح ہونی چاہئے
۔
س: پاکستان میں گزشتہ سال بائیک ریسنگ اور اسٹنٹس سے تقریباََ ۰۰۸ نوجوانوں کی اموات ہوئی،کیا یہ اس شوق کے منفی اثرات نہیں ہیں؟
ج:بائیک رائیڈنگ ایک ایسا شوق ہے جسے آج کے ہر نوجوان نے اپنا لیا ہے جس کے برعکس کئی حادثات پیش آتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے معاسرے میں اس کھیل کو اچھا نہیں سمجھا جاتا ۔اس شوق کواپنانے کیلئے ہر طرح کی احتیاط کی جائی چاہئے علاوہ ازیں بائیک رائیڈنگ کیلئے درست ریمپ کا مہیا ہونا بھی بے حد ضروری ہےل بیرون ممالک میں رائیڈنرز کو گورنمنٹ ہر طرح کی سپورٹ کرتی ہے اس کے علاوہ نوجوانوں کو خصوصی ٹریک فراہم کئے جاتے ہیں جہاں نوجوان اپنی مکمل مشق کرتے ہیں۔
س:بائیک رائیڈنگ کو غریبوں کی مدد کا ذریعہ بنانے کا خیال کہاں سے آیا ؟
ج ©:پاکستان میں منعقد ہونے والے کئی پروگرامز میںمجھے بطورِ مہمان بلایا جاتا ہے اور کئی پروگرامز کیلئے پیسوںکی ادائیگی بھی کی جاتی ہے جسے میں غریبون کی مدد کیلئے یا پھر کسی بھی خیراتی ادارے میں پیش کردیتا ہوں۔
س ©:پاکستان میں بائیک ریسنگ کے فروغ کیلئے حکومت کا کردار کس حد تک ضروری ہے ؟
ج:حکومت کو چاہئے کہ پاکستان کے مختلف شہروں میں بائیک ریسنگ کیلے درست مقام مختص کئے جائیں اس کے علاوہ مختلف اقسام کے ریمپ فراہہم کئے جائیںاور ہمارے نوجوانوں کو مالی اور علمی طور پر سہولیات فراہم کی جائیں۔ اس کے علاوہ مختلف جگہوں پر اس کے سینٹرز قائم کئے جائیں ۔ جس سے پاکستان میں پیش آنے والے حادثات میں نمایاں کمی واضح ہوگی۔
س:اپنے شائقین کو کیا پیغام دینا چاہیں گے ،خاص طور پرانھیںجو بائیک رائیڈنگ کا شوق رکھتے ہیں؟
ج:ہماری زندگی اللہ کی دی ہوئی نعمت ہے اس لئے اس پروفیشن میں آنے کیلئے تمام احتیاطی تدابیر کا خیال رکھیں ۔کسی بھی قسم کے اسٹنٹس اور ریسنگ کیلئے درست جگہ کا انتخاب کریں اس کے علاوہ بائیک یا کار ریسنگ سے پہلے مکمل طور پرمحفوظ رہنے کیلئے Proper Riding Kit کا استعمال کریں۔
دسمبر 2015
ماس کام کے محمود غزنویز
امپرو ئر فیلوئر
Labels: وقار احمد خان
0 Comments:
Post a Comment
Subscribe to Post Comments [Atom]
<< Home