بیوٹی پروڈکٹز کی بڑھتی قیمتیں اور گھٹتے ہوئے سائز : اجالا منصور
Can we consider it an investigative Report? U should have gone thru lectures on the topics and seen the reports of other studnets.
تحقیقاتی رپورٹ ۔۳
بیوٹی پروڈکٹز کی بڑھتی قیمتیں اور گھٹتے ہوئے سائز
تحقیق و تحریر: اجالا منصور
موسم سرما کی آمد پر ہی لاکھوں کی تعداد میں مردوخواتین حضرات کاسمیٹک کی شاپز کا رخ کر لیتے ہیں کیونکہ یہ ایک
ایسا موسم ہے جس میں جلد کوبہت زیادہ اثر پڑتا ہے جیسے کہ جلد کا پھٹنا اورخشک ہونا۔سب سے عام بات یہ ہے کہ سردی کے آتے ہی اس سے بچنے کے لیئے عورتیں اور یہاں تک کہ بہت سے مرد حضرات بھی کولڈ کریمز اور لوشنز کا استعمال کرتے ہیں اور کچھ خواتین پنی رنگت کا خیال رکھنے کے لیئے ایسی بیوٹی کریمز کا استعمال کرتی ہیں جو کہ ان کی جلد کو سردی کے اثرات اور نقصانات سے بچائیں اور ساتھ ساتھ ان کی رنگت کو بھی پھیکا نہ پڑنے دیں،لیکن اس موسم میں ایک ایسی حرکت ان پروڈکٹز بنانے والی کمپنیز کی طرف سے سامنے آتی ہے بس کا عام عوام کو علم تک نہیں ہوتااور نہ ہی وہ ان کی اس حرکت پر غور کرتے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق لوگوں کو پروڈکٹز پر درج کی ہوئی پروڈکٹز سے منسلک تفصیل پڑھنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہوتی ،۰۰۱ میں سے ۴ فیصد لوگ ایسے ہوتے ہیں جوکہ پروڈکٹز کی تمام تر معلومات پڑھنے میں دلچسپ ہوتے ہیں لیکن باقی عوام کو صرف اس پروڈکٹ کو استعمال کرنے سے مطلب ہوتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ لوگ اس بات سے ناواقف ہیں کہ ان پروڈکٹز کی تفصیل دن بہ دن تبدیل ہوتی رہتی ہیں اور جو ان تمام تبدیلیوں میں جو سب سے بڑی تبدیلی ہے وہ یہ ہے کہ ان پروڈکٹز کا سائز چھوٹا ہوتا جا رہا ہے اور ریٹز اس کے ساتھ ساتھ بڑھتے جا رہے ہیں، بظاہر دکھنے میں خواہ وہ صابن ہو،شیمپو ےا کوئی بھی کریم ےا لوشن اس کی مقدار اتنی ہی رہتی ہے مگر اس پروڈکٹ کی بوتل ےا پیکجنگ کا سائز بڑا ہو جاتا ہے لیکن اس بوتل پر جس جگہ اس کا وزن لکھا ہوا ہوتا ہے اسے وہ تبدیل کر دیتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ اس پروڈکٹ کی قیمت بھی بڑھ جا تی ہے۔یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر زیادہ تر لوگ غور نہیں کرتے لیکن یہ بھی اپنی نوعیت کا آج کا ایک بڑا اور اہم مسئلہ ہے ،ایک تو سرکار کی طرف سے آئے دن لگنے والے نئے نئے ٹیکس نے عوام کا خون نچوڑ لیا ہےاور اوپر سے یہ کمپنیز جن سے لوگوں کی بہت سی امیدیں وابستہ ہوتی ہیں وہ بھی ایسا کرتی ہیں نہ صرف بیوٹی پروڈکٹز بلکہ کچھ معیاری کھانے پینے والی کمپنیز بھی اس پینترے کو استعمال کرتے ہیں تاکہ کمانے کا اور کسی چیز کی قیمت بڑھانے اور وزن گھٹانے میں عوام کو معلوم ہی نہ ہو ڈبے کا سائز بڑا کر اس کا وزن کم کر دیتے ہیں جو کہ اخلاقی طور پر بھی ایک غلط کام ہے۔
Ujala Mansoor
Dec 2015
(نوٹ: برائے مہربانی جو نوٹ میں نے آپ کی رپورٹ نمبر ۱ اور ۲ میں لگایا ہے اسکو ٹھیک سے دیکھیںِ
Labels: اجالا منصور
0 Comments:
Post a Comment
Subscribe to Post Comments [Atom]
<< Home