Sunday, December 6, 2015

Interview with Prof Shahana Mumtaz


وسیم اللہ 2k12/MC/122 
انٹر ویو:          پروفیسر شاہانہ ممتاز
پروفیسر شاہانہ ممتاز صاحبہ ایک ماہر ِ نفسیات ہیں۔یونیورسٹی آف سندھ کے ڈیپارٹمنٹ آف سائیکالاجی میں پروفیسر ہیں۔شعبہِ نفسیات میں بحیثیت ِ استاد فرائض انجام دے رہی ہیں۔اور اپنے لہجے میں نرمی کی وجہ حصولِ علمِ نفسیات ہی بتاتی ہیں۔معشرتی روئےے اور اسکے پیچھے کار فرما عوامل کے بارے میں انکی گفتگو درجِ ذیل ہے۔

سوال: آج کل اکثر عوام میں جارہانہ پن کیوں پایا جانے لگا ہے؟
جواب: اسکی واحد وجہ مایوسی ہے جو ہر انسان کو کسی نہ کسی پہلو سے گھیرے ہوئے ہے۔

سوال: جارہانہ پن س عمر کے لوگوں میں زیادہ ہوتا ہے اور اسکی وجہ کیا ہوتی ہے؟
جواب: سب سے زیادہ نوجوانوں میں جارحیت پائی جاتی ہے کیونکہ آج کل ہمارے پاس مسئلہ صرف بیروزگاری کا نہیں رہا بلکہ انکو اور بھی چیزیں چاہیے جیسے کہ موبائیل٬ گاڑی اور سب سے بڑھ کر sex ۔ خواہشات میں رکاوٹ سے جارہیت جنم لیتی ہے تو پھر جارحیت اپنے آپ آجاتی ہے۔

سوال: بین الاقوامی وائلنس کا عوام کی نفسیات پر کیا اثر پڑتا ہے؟
جواب: جو چیزیں ہونی ہی نہیں چاہیے عوام اس سے متعارف ہو رہے ہیں اور پھر جیسے اگر اسرائیل فلسطین پر یا امریکہ افغانستان پر حملہ کرت ہے تو دنیا بھر میں مسلمان اشتعال میں آتے ہیں تو یوں بین الاقوامی وائلنس سے بین الاقوامی سطح جارحیت جنم لیتی ہے۔

سوال : مستقبل میں اسکے کیا منفی نتائج سامنے آ سکتے ہیں؟
جواب: اگر کسی ایک شخص کو بھی اس حال پر چوڑ دیا جائے تو وہ معاشرے کے "Anti" کردار کے طور پر سامنے آسکتا ہے۔اس لئے بروقت غور نہایت ضروری ہے۔

سوال: ان نفسیاتی تبدیلیوں میں گھریلو تربیت اور نظامِ تعلیم کا کتنا عمل دخل ہے ؟
جواب: دراصل والدین اور اساتذہ دونوں ہی بہت محدود ذمہ داریاں اٹھانا پسند کرتے ہیں باقی ایک دوسرے پر چھوڑ دیتے ہیں جس میں ذہنی تربیت کا پہلو اکثر رہ جاتا ہے جو اصل ترجہ کا حامل ہے۔

سوال: ان تبدیلیوں سے معاشرت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
جواب: غصہ کرنا ایک Abnormal behviour ہے۔ اس لئے ایسے شخص کی معاشرت کلی طور پر ہی متاثر ہوتی ہے ۔

سوال: آپکے خیال میں اس حوالے سے میڈیا کا کیا کردار ہے؟
جواب: فی الحال میڈیا کا کردور منفی ہی ہے کیونکہ سب سے زیادہ کوریج وائلنس کو ہی دی جاتی ہے۔

سوال: اس ضمن میں میڈیا ایک مئبت کردار کیسے ادا کر سکتا ہے؟
جواب: میڈیا کے ذریعے لوگوں کو مکمل تربیت دی جا سکتی ہے۔ وائلنس کو بھی باالکل چھپانا نہیں ہے لیکن میڈیا کو اپنی ترجیحات بدلنی ہونگی۔ایسے پروگرام دِکھانے ہنگے جن میں امن کے ساتھ optimistism اور progressiveness کا پیغام ہو۔

سوال: ڈانٹنے سے لوگ کس حد تک متاثر ہوتے ہیں؟
جواب: اتنا ہی ہو سکتا ہے کہ وہ دوسروں کو ڈانٹنے لگ جائے لیکن وہ اپنے اندر نظر انداز کرنے کی عادت ڈال سکتا ہے ۔دراصل مظلوم تو ڈانٹنے والا ہے کیونکہ اسکی یہ عادت بڑھتی ہی چلی جاتی ہے۔
سوال: انفرادی طور پر اس سے بچاو ¿ کی کیا تدبیر ہے؟ 
جواب: برداشت اور صبر ہی واحد بچاو ¿ ہے اور اپنے بچوں کی اس حولے سے ذہنی تربیت کرنا بھی نہایت ضروری ہے۔
۔۔ختم شد۔۔

Labels:

0 Comments:

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home