Saturday, December 26, 2015

traffic system

See Composing mistakes also.
U did not write proper file name
there are many composing mistakes, which u can see on web site  . 
 Mind it Feature, profile are reporting based and u failed to fullfil this requirement.
U sent two investigative reports after deadline. However these two pieces  are not investigative reports but are article.  and can not be entertained. 
 In case of interview, profile and feature pic is must. 
Roll # 2k12/MC/13
آرٹےکل 
"ہمارا ٹرےفک سسٹم اور ڈرائےونگ رائےٹس "
امجد علی
کہتے ہےں کہ اگر کسی ملک کی تہذےبی اقدام نظم و ضبط کا مطالہ کرنا ہے تو اس کی شہراہوں پر ٹرےفک سسٹم کو دےکھ لےجئے۔ آپ اس معا شرے کے اخلاقی روےے کو بخوبی سمجھ جاےں گے ہم اپنے شہروں کے بات کرےں تو ہمارا ٹرےفک سسٹم افرا تفری لا قانونےت کی بدترےن مثال ہے۔ گاڑی چلانے والے اپنے ساتھ درجنوں انسانوں کی جان ہتھےلی پر لئے پھرتے ہےں۔ اور پھر ےہ کہ اس قتل کی نہ کوئی سزا ہے اور نہ قانون پر عمل درامد ہو پاتا ہے۔ بے ضمےری کے خمےر سے گندے ہوئے ان قاتلوں کے پاس ملامت کی کوئی رمق نہےں جو ٓئندہ انہےں سدھار نے کی کوشش ہوسکے 

چند سال پہلے کی بات ہے کہ مےرے بہنوئی گھر کے قرےب اےک روڈ اےکسےڈےنٹ مےں بری طرح زخمی ہوئے۔ آس پاس کے لوگوں کے ڈرائےور کا ڈرائےونگ لائسنس ضبط کرلےا اور بھنوئی صاحب دو سال تک بستر پر پڑے رہے گاڑی کے مالک نے تاوان تو کےا ادا کرنا تھا الٹا اس نے اپنے ڈرائےونگ لائسنس چوری ہونے کی اےف ، آئی ، آر کٹوائی اور نےا لائسنس بنوا لےا۔ جن کے پاس لائسنس نہےں ہےں اور وہ گاڑےاں چلا رہے ہےں وہ تو مجرم ہےں ہی لےکن جو لائسنس ےافتہ ہےں ان کے بارے مےں بھی سوچنا ہوگا کہ ڈرائےونگ لائسنس کے ساتھ اےک اچھا شہری بننے کی تربےت ہے لازمی ہے۔ ہمارا ےہاں کمرشل گاڑےوں کے ڈرایور زےادہ تر ان پڑھ ہوتے ہےں ۔اور دہی علاقوں سے آتے ہےں ان چند دن مےں گاڑی چلانا سےکھ کر کام شروع کردےتے ہےں ان کی گاڑی چلانے کا انداز موت کے کنوےں مےں گاڑی چلانے جےسا ہوتا ہے سنا ہے کہ اصول تو ےہ ہے کہ اگر کسی کے پاس ڈرائےونگ لائسنس نہےں اور اس سے کسی اےکسےڈنٹ مےں کوئی شخص جاں بحق ہوجاتا ہے تو ڈرائےوت کو سزائے موت ہوسکتی ہے۔ مگر کبھی اےسا ہوتا دےکھا نہےں۔ 

ہمارے ملک مےں قانون پر عمل درآمد تو وےسے بھی مشکل کام ہے پھر محض لائسنس بنا کر کسی کے قتل کا لائسنس حاصل کرنا تو اور بھی خوفناک بات ہے ہمےں لائسنس کے ساتھ روڈ پر گاڑی چلانے کی اخلاق تربےت بھی درکار ہے اےک ذمہ دار شہری کے فرائض کو جاننا اور ان پر عمل کرنا اس کے لےے حکومت کو مختلف ورکشاپز کا انتظام کرنا ہوگا مختلف ادارے اپنے ورکرز کو گاڑےوں کی سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ٹرےفک کے اصول و ضوابط کی تےاری بھی کروائےں ےہ عمل معاشرے کے لئے بہت کار آمد ہوگا۔ 

چند دن قبل ٹرےفک پولےس کی جانب سے اےک مستحسےن علان کےا گےا ہے کہ ڈرائےونگ لائسنس کے بغےر گاڑی چلانے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ لائسنس بنوانے کی مدت مےں مزےد اےک ماہ کی توثےق کردی گئی ہے۔ 

 سرکاری اعداد و شمار کے مطابق شہر کراچی مےں رجسٹرڈ گاڑےوں کی تعداد 38 لاکھ ہے لےکن لائسنس صرف 12 لاکھ جاری ہوئے ہےں۔ اس کا مطلب ہے کہ 26 لاکھ افراد بنا لائسنس کے گاڑی چلا رہے ہےں۔ جنہوں نے اب تک لائسنس بنوانا ضروری نہےں سمجھا کب سے گاڑی بنا لائسنس استعمال کر کے لوگوں کی زندگی سے کھےل رہے ہےں اب کاروائی و سزا کی سخت دھمکی کے بعد سب ہی ڈرائےونگ لائسنس کے دفاتر کی جانب سے ہی ڈرائےونگ لائسنس کی دفاتر کی جانب دوڑ رہے ہےں اس قدر بڑی تعداد مےں لائسنس کا اجرا اتنی جلدی نہ ممکن نظر آتا ہے۔ لائسنس افسر روزانہ 100 سے 150 فامز جاری کےا کرتے تھے اب روزانہ 5000 فامز جاری کئے جارہے ہےں اس وقت لائسنس دفاتر کے سامنے بد انتظامی اور افرا تفری نظر آتی ہے لگتا ہے کہ سارا شہر وہےں امنڈ آےا ہو عملے کے ساتھ شہری بھی پرےشان ہےں کہ کسی طرح جلد از جلد لائسنس مل جائے۔ لےکن کےا اس طرح تمام لوگوں کو لائسنس جاری ہوسکتا ہے۔ اگر ہو بھی گےا تو محض اےک کاغذ کا پروانہ ثابت ہوگا۔ 

 اشاروں کی پہچان حادثوں کے روک تھام کے لےے وضح کے گئے اصول و ضوابط اور لائسنس کی اےجہ سےکھنے کے لےے کوئی انتظام ہی نہےں جبکہ پہلے تو اس کا انتظام ہونا چاہئے ہمارے نا شعور شہری لاکھون روپے خرچ کر کے گاڑی خرےدتے ہےں بد قسمتی دےکھئے کہ اتنی قانون شکنی کے چند ہزار روپے خرچ کر کے گاڑی چلانے کی تربےت لےنے کا لائسنس موجود نہےں کےا ہم اےک مہذب معاشرہ کہلانے کے حقدار ہےں؟ جہاں 26 لاکھ افراد قتل کے لائسنس کے لےے پھرتے ہوں ہم لوگ خوا مخواہ جےمز بونڈ کے (لائسنس ٹو کل) (Licence to Kill) کو دےکھ کر رشک کرتے ہےں۔ ےہ معمولی لائسنس تو ہمارے ےہاں سب کو حاصل ہے۔ ٹرےفک پولےس کی جانب سے ڈرائےونگ لائسنس بنوانے کے حکم نامے نے ہمارے معاشرے مےں پھےلی لا قانونےت کی اور پول پی کھول دی ہے ہم دن بہ دن مسائل کی دل دل مےں دھنستے جارہے ہےں۔ 

بے ضبطگی کی خبرےں ہمارے نظام مےں گہری ہو چکی ہےں اس کا اندازہ تھوڑی دےر شہرا ہوں پر کھرے ہو کہ ہمارے 

ٹرےفک سسٹم کو دےکھ کر بخوبی کےا جاسکتا ہے۔ 

Labels:

0 Comments:

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home